Admission Guide
Success in today's world depends to a great extent on the availability of timely, accurate and relevant information, and management's ability to use this information effectively.
Eduvision provide infomation of admission and guide lines for the elegibility and requirements of the admission in various department of different institutes.
داخلہ گائیڈ برائے انجینئرنگ
انجینئرنگ کی ڈگری
انجینئرنگ کے سفر کا باقاعدہ آغاز نویں جماعت میں سائنس کے مضامین رکھ کراور گیارھویں اور بارھویں میں پری انجینئرنگ (ریاضی‘فزکس اورکیمسٹری)کے مضامین اختیار کرکے کیاجائے گا۔ پاکستان میں بی ایس سی (B.Sc. Engg.)یا بی ای(B.E.)کی ڈگری کے ساتھ 44 مختلف شعبوں میں انجینئرنگ کی تعلیم دی جارہی ہے ۔یہ چارسالہ ڈگری سرکاری اور نجی یونی ورسٹیوں اور کالجوں میں دی جارہی ہے ۔ البتہ آرکی ٹیکچراور بائیو میڈیکل انجینئرنگ/ بائیو انجینئرنگ شعبے پانچ سالہ ہیں۔
انجینئرنگ کے سفر کا باقاعدہ آغاز نویں جماعت میں سائنس کے مضامین رکھ کراور گیارھویں اور بارھویں میں پری انجینئرنگ (ریاضی‘فزکس اورکیمسٹری)کے مضامین اختیار کرکے کیاجائے گا۔ پاکستان میں بی ایس سی (B.Sc. Engg.)یا بی ای(B.E.)کی ڈگری کے ساتھ 44 مختلف شعبوں میں انجینئرنگ کی تعلیم دی جارہی ہے ۔یہ چارسالہ ڈگری سرکاری اور نجی یونی ورسٹیوں اور کالجوں میں دی جارہی ہے ۔ البتہ آرکی ٹیکچراور بائیو میڈیکل انجینئرنگ/ بائیو انجینئرنگ شعبے پانچ سالہ ہیں۔
اہلیت
پاکستان میں انجینئرنگ میں داخلہ کے لیے بنیادی اہلیت درج ذیل ہے:
پاکستان میں انجینئرنگ میں داخلہ کے لیے بنیادی اہلیت درج ذیل ہے:
1۔ میٹرک (سائنس گروپ)
2۔ایف ایس سی(پری انجینئرنگ)
3۔کم از کم 60%نمبر
4۔گورنمنٹ کے انٹری ٹیسٹ میں شمولیت
2۔ایف ایس سی(پری انجینئرنگ)
3۔کم از کم 60%نمبر
4۔گورنمنٹ کے انٹری ٹیسٹ میں شمولیت
نوٹ :
- جن طلبہ و طالبات نے آئی سی ایس (ریاضی ، فزکس اور کمپیوٹر) کے ساتھ کیا ہو ، وہ الیکٹرونکس ، کمپیوٹر ، میکاٹرونکس ، ٹیلی کمیونیکیشن، ایوی اونکس اور سوفٹ ویئر انجینئرنگ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
- جن طلبہ و طالبات نے ایف ایس سی (پری میڈیکل) کی ہو وہ چند اداروں میں بائیو انجینئرنگ اور بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے لیے داخلہ دراخواست دے سکتے ہیں۔
- جن طلبہ و طالبات نے ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجینئر DAE یا بی ٹیک (پاس ) B.Tech. کیا ہو ، وہ بھی داخلہ درخواست دینے کے اہل ہیں۔
- بعض ادارے میں 50 فی صد نمبروں کے ساتھ بھی داخلہ درخواست دی جا سکتی ہے ۔ لیکن ایک اضافی سمسٹر کے ساتھ۔
مساوی سند
- اگر ایف ایس سی کے علاوہ اے لیول یاکسی دوسرے ملک کے نظام سے تعلیم حاصل کی ہے تو پھر حکومت پاکستان کے ادارے IBCC سے مساوی سند (Equivalence Certificate) حاصل کرناضروری ہے ۔ IBCC کے دفاتر اسلام آباد کے علاوہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں بھی ہیں۔
- یہ سرٹیفیکیٹ ایف ایس سی(پری انجینئرنگ) کا ہونا چاہیے ۔ مساوی سند کے نمبر ہی میرٹ بنانے میں شامل ہوںگے۔
- اگر O'Level کیاہوتو اس کی میٹرک (سائنس ) کے مساوی سند بنوانابھی ضروری ہے۔
انٹری ٹیسٹ
1۔ انٹری ٹیسٹ میں شمولیت کی بنیادی اہلیت ایف ایس سی(پری انجینئرنگ) میں 60%نمبر
2۔پنجاب اور خیبر پختونخوا میںتمام اداروں میں داخلے کے لیے ایک ہی انٹری ٹیسٹ منعقد ہوتا ہے۔ جب کہ سندھ ،بلوچستان اور کشمیر میں تمام ادارے اپنا الگ الگ انٹری ٹیسٹ منعقد کرتے ہیں۔
3۔ انٹری ٹیسٹ میں شمولیت کے لیے طالب علم کے پاس درج ذیل دستاویزات کا ہونا ضروری ہے
I۔ میٹرک کی سند
1۔ انٹری ٹیسٹ میں شمولیت کی بنیادی اہلیت ایف ایس سی(پری انجینئرنگ) میں 60%نمبر
2۔پنجاب اور خیبر پختونخوا میںتمام اداروں میں داخلے کے لیے ایک ہی انٹری ٹیسٹ منعقد ہوتا ہے۔ جب کہ سندھ ،بلوچستان اور کشمیر میں تمام ادارے اپنا الگ الگ انٹری ٹیسٹ منعقد کرتے ہیں۔
3۔ انٹری ٹیسٹ میں شمولیت کے لیے طالب علم کے پاس درج ذیل دستاویزات کا ہونا ضروری ہے
I۔ میٹرک کی سند
II۔ ایف ایس سی کی سند
III۔ شناختی کارڈ / نادرا کا رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ
IV ۔ ڈومیسائل (یادرکھیں ڈومیسائل طالب علم کے آبائی ضلع سے جاری ہوتاہے۔)
4۔ بیشتر اداروں نے داخلہ اور انٹری ٹیسٹ کا نظام آن لائن کر دیا ہے ، لہذا طلبہ و طالبات کو اس طریق کار کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے
٭ انٹری ٹیسٹ فارم الگ چیز ہے اور داخلہ فارم الگ ہے
٭ انٹری ٹیسٹ فارم آن لائن پُر کرنے کے بعد انٹری ٹیسٹ فارم اور فیس کے بنک چالان فارم کے پرنٹ لیں
٭ بنک میں فیس جمع کروائیںاور چالان فارم کے دو حصے واپس لیں
٭ انٹری ٹیسٹ فارم ، فیس فارم اور دیگر مطلوبہ دستاویزات منسلک کرکے متعلقہ سنٹر یا یونی ورسٹی میں جمع کروائیں
5۔انٹری ٹیسٹ میں ریاضی، فزکس اور انگریزی لازمی مضامین ہیں جب کہ کیمسٹری ، کمپیوٹر سائنس اور شماریات میں سے کوئی ایک مضمون اپنے گروپ کے مطابق لیا جائے گا ۔
6۔انٹری ٹیسٹ میں MCQs ہوتے ہیں البتہ ہر صوبے میں سوالات کی تعداد مختلف ہے
7۔گورنمنٹ انجینئرنگ یونی ورسٹیوں اور کالجوں میںداخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ درج ذیل ہے۔
- پنجاب UET، لاہور
٭ انٹری ٹیسٹ فارم الگ چیز ہے اور داخلہ فارم الگ ہے
٭ انٹری ٹیسٹ فارم آن لائن پُر کرنے کے بعد انٹری ٹیسٹ فارم اور فیس کے بنک چالان فارم کے پرنٹ لیں
٭ بنک میں فیس جمع کروائیںاور چالان فارم کے دو حصے واپس لیں
٭ انٹری ٹیسٹ فارم ، فیس فارم اور دیگر مطلوبہ دستاویزات منسلک کرکے متعلقہ سنٹر یا یونی ورسٹی میں جمع کروائیں
5۔انٹری ٹیسٹ میں ریاضی، فزکس اور انگریزی لازمی مضامین ہیں جب کہ کیمسٹری ، کمپیوٹر سائنس اور شماریات میں سے کوئی ایک مضمون اپنے گروپ کے مطابق لیا جائے گا ۔
6۔انٹری ٹیسٹ میں MCQs ہوتے ہیں البتہ ہر صوبے میں سوالات کی تعداد مختلف ہے
7۔گورنمنٹ انجینئرنگ یونی ورسٹیوں اور کالجوں میںداخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ درج ذیل ہے۔
- پنجاب UET، لاہور
- خیبرپختونخوا ETEA، پشاور
- کراچی NEDUET، کراچی
- سندھ MUET ، جامشورو اور QUEST، نواب شاہ
- بلوچستان UET ، خضدار
- NUST، اسلام آباد اور GIKI ٹوپی داخلہ ٹیسٹ کا اہتمام خود کرتے ہیں
- دیگر پرائیویٹ ادارے اپناٹیسٹ منعقد کرتے ہیں ، بعض گورنمنٹ ٹیسٹ پر ہی فیصلہ کرتے ہیں، COMSATS ، IST اور چند دیگر ادارے NTS کے ذریعہ بھی ٹیسٹ لیتے ہیں
۔ بعض تعلیمی ادارے ٹیسٹ کی جگہ SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرتے ہیں
۔ بعض تعلیمی ادارے اوورسیز پاکستانیز سے ٹیسٹ کی جگہ SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرتے ہیں
- NTS اور SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرنے والے اداروں کی تفصیل ایجو ویژن ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔
۔ بعض تعلیمی ادارے ٹیسٹ کی جگہ SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرتے ہیں
۔ بعض تعلیمی ادارے اوورسیز پاکستانیز سے ٹیسٹ کی جگہ SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرتے ہیں
- NTS اور SAT-II کا رزلٹ تسلیم کرنے والے اداروں کی تفصیل ایجو ویژن ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔
حافظ قرآن کاٹیسٹ
٭ حافظ قرآن کے لیے 20نمبررکھے گئے ہیں۔ جو ایف ایس سی کے نمبروں شامل کر دیے جائیں گے
٭ حافظ قرآن کو حفظ قرآن کا ٹیسٹ پاس کرناضروری ہے
٭ حافظ قرآن طلبہ وطالبات ہر صوبے کے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق حفظ قرآن ٹیسٹ کے لیے متعلقہ ادارے میں اپنا نام رجسٹر کروائیں
٭ حافظ قرآن کے لیے 20نمبررکھے گئے ہیں۔ جو ایف ایس سی کے نمبروں شامل کر دیے جائیں گے
٭ حافظ قرآن کو حفظ قرآن کا ٹیسٹ پاس کرناضروری ہے
٭ حافظ قرآن طلبہ وطالبات ہر صوبے کے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق حفظ قرآن ٹیسٹ کے لیے متعلقہ ادارے میں اپنا نام رجسٹر کروائیں
اوپن میرٹ اور مخصوص نشستیں
عموما اوپن میرٹ کے علاوہ مخصوص نشستیں بھی ہوتی ہیں۔ ان مخصوص نشستوں کا دائرہ بہت وسیع ہے اور حساس بھی۔ ایک نشست کی معلومات کسی طالب علم کے مستقبل کو بنا سکتی ہیں اور معلومات کی کمی بگاڑ بھی سکتی ہے۔ لہذا کسی بھی تعلیمی ادارے میں داخلہ لیتے ہوئے مخصوص نشستوں کے بارے میں ضرور معلومات حاصل کرلیں۔
٭ مخصوص نشستوں پر داخلے کے لیے ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے
٭ مختلف صوبوں اور یونی ورسٹیوں کے لیے مخصوص نشستوں کے لیے اسی صوبے یا یونی ورسٹی کا ٹیسٹ دینا ہوتا ہے
٭ سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر داخلہ لینے والوں کا بھی ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے۔جب کہ ان کا میرٹ الگ بنتا ہے
٭ سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلبہ اوپن میرٹ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں
٭ اوورسیز پاکستانی طلبہ و طالبات کو اپنے لیے مخصوص نشستوں پر داخلہ کے لیے ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے
عموما اوپن میرٹ کے علاوہ مخصوص نشستیں بھی ہوتی ہیں۔ ان مخصوص نشستوں کا دائرہ بہت وسیع ہے اور حساس بھی۔ ایک نشست کی معلومات کسی طالب علم کے مستقبل کو بنا سکتی ہیں اور معلومات کی کمی بگاڑ بھی سکتی ہے۔ لہذا کسی بھی تعلیمی ادارے میں داخلہ لیتے ہوئے مخصوص نشستوں کے بارے میں ضرور معلومات حاصل کرلیں۔
٭ مخصوص نشستوں پر داخلے کے لیے ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے
٭ مختلف صوبوں اور یونی ورسٹیوں کے لیے مخصوص نشستوں کے لیے اسی صوبے یا یونی ورسٹی کا ٹیسٹ دینا ہوتا ہے
٭ سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر داخلہ لینے والوں کا بھی ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے۔جب کہ ان کا میرٹ الگ بنتا ہے
٭ سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلبہ اوپن میرٹ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں
٭ اوورسیز پاکستانی طلبہ و طالبات کو اپنے لیے مخصوص نشستوں پر داخلہ کے لیے ٹیسٹ میں شامل ہونا ضروری ہے
میرٹ
امیدواروں کی کامیابی کا تعین میرٹ کے مطابق کیا جاتا ہے ۔ہر صوبے کا میرٹ کا نظام مختلف ہے مگر اصول ایک ہی ہے۔عمومی طور پر میرٹ میٹرک اور ایف ایس سی کے نمبروں اور انٹری ٹیسٹ کی مقررہ شرح کی بنیاد پر تیار کیاجاتا ہے۔ مختلف تعلیمی اداروں کے میرٹ بنانے کا فارمولا الگ سے دیا جارہا ہے۔
امیدواروں کی کامیابی کا تعین میرٹ کے مطابق کیا جاتا ہے ۔ہر صوبے کا میرٹ کا نظام مختلف ہے مگر اصول ایک ہی ہے۔عمومی طور پر میرٹ میٹرک اور ایف ایس سی کے نمبروں اور انٹری ٹیسٹ کی مقررہ شرح کی بنیاد پر تیار کیاجاتا ہے۔ مختلف تعلیمی اداروں کے میرٹ بنانے کا فارمولا الگ سے دیا جارہا ہے۔
میرٹ بنانے کاطریقہ
۱۔ صوبہ پنجاب کے تمام ادارے ۔۔۔۔ (F.Sc.70% + E.T. 30%)
۲۔ NEDیو ای ٹی کراچی ۔۔۔۔ (F.Sc.)
۳۔مہران یو ای ٹی ‘حیدرآباد (صوبہ سندھ کے تمام اضلاع کی نشستیں مختص ہیں لہٰذا میرٹ میں ہر ضلع کی الگ حیثیت ہوتی ہے)
۴۔ KP یو ای ٹی ‘پشاور ۔۔۔۔ (Metric 10%+ F.Sc.50% + E.T. 40%)
۵۔ NUST اسلام آباد ۔۔۔۔ (Metric 10%+ F.Sc.15% + E.T. 75%)
۶۔ GIKI ‘ٹوپی ۔۔۔۔ ( E.T. 100%)(طلبہ وطالبات کا انتخاب صرف انٹری ٹیسٹ کی بنیاد پر ہوگا)
نوٹ: طلبہ و طالبات اپنا میرٹ ویب سائٹ http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=3&page=merit_calculator-engg پر میرٹ کیلکولیٹر سے معلوم کر سکتے ہیں۔
۱۔ صوبہ پنجاب کے تمام ادارے ۔۔۔۔ (F.Sc.70% + E.T. 30%)
۲۔ NEDیو ای ٹی کراچی ۔۔۔۔ (F.Sc.)
۳۔مہران یو ای ٹی ‘حیدرآباد (صوبہ سندھ کے تمام اضلاع کی نشستیں مختص ہیں لہٰذا میرٹ میں ہر ضلع کی الگ حیثیت ہوتی ہے)
۴۔ KP یو ای ٹی ‘پشاور ۔۔۔۔ (Metric 10%+ F.Sc.50% + E.T. 40%)
۵۔ NUST اسلام آباد ۔۔۔۔ (Metric 10%+ F.Sc.15% + E.T. 75%)
۶۔ GIKI ‘ٹوپی ۔۔۔۔ ( E.T. 100%)(طلبہ وطالبات کا انتخاب صرف انٹری ٹیسٹ کی بنیاد پر ہوگا)
نوٹ: طلبہ و طالبات اپنا میرٹ ویب سائٹ http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=3&page=merit_calculator-engg پر میرٹ کیلکولیٹر سے معلوم کر سکتے ہیں۔
ضروری دستاویزات
آپ مندرجہ ذیل دستاویزات کے چار عدد تصدیق شدہ سیٹ بروقت تیا رکر لیں:
1۔چار عدد رنگین تصاویر (ہلکا نیلا پس منظر )
2۔میٹرک سرٹیفیکیٹ (مساوی سند، اگر ضروری ہو)
3۔ ایف ایس سی (پری انجینئرنگ ) سرٹیفیکیٹ (مساوی سند، اگر ضروری ہو)
4۔ڈومیسائل (آبائی ضلع سے جاری شدہ)
5۔ طالب علم کا شناختی کارڈ (اگر شناختی کارڈ نہیںہے توپھر نادرا کارجسٹریشن سرٹیفیکیٹ)
6۔ والد کاشناختی کارڈ (اگر فوت ہو چکے ہیں تو والدہ / سرپرست کا)
7۔ حفظ قرآن کاسرٹیفیکیٹ (اگر ضروری ہو)
8۔ معذوری کاسرٹیفیکیٹ (اگر ضروری ہو)
9۔ کیریکٹر سرٹیفیکیٹ (آخری ادارے سے)
آپ مندرجہ ذیل دستاویزات کے چار عدد تصدیق شدہ سیٹ بروقت تیا رکر لیں:
1۔چار عدد رنگین تصاویر (ہلکا نیلا پس منظر )
2۔میٹرک سرٹیفیکیٹ (مساوی سند، اگر ضروری ہو)
3۔ ایف ایس سی (پری انجینئرنگ ) سرٹیفیکیٹ (مساوی سند، اگر ضروری ہو)
4۔ڈومیسائل (آبائی ضلع سے جاری شدہ)
5۔ طالب علم کا شناختی کارڈ (اگر شناختی کارڈ نہیںہے توپھر نادرا کارجسٹریشن سرٹیفیکیٹ)
6۔ والد کاشناختی کارڈ (اگر فوت ہو چکے ہیں تو والدہ / سرپرست کا)
7۔ حفظ قرآن کاسرٹیفیکیٹ (اگر ضروری ہو)
8۔ معذوری کاسرٹیفیکیٹ (اگر ضروری ہو)
9۔ کیریکٹر سرٹیفیکیٹ (آخری ادارے سے)
داخلہ درخواست اور داخلہ فارم پر کرنا
٭ انٹری ٹیسٹ کے بعد داخلہ تاریخ کا اعلان کیا جاتا ہے
٭ جن اداروں میں آپ داخلہ لینا چاہتے ہیں ان کے داخلہ فارم حاصل کریں
٭ تقریبا تمام بڑے اداروں نے اپنے ذیلی کیمپس بنائے ہوئے ہیں۔ذیلی کیمپس میں عام طو رپر میرٹ قدرے کم ہوتا ہے۔لہٰذا داخلہ فارم جمع کرواتے وقت ان اداروں کے لیے بھی فارم جمع کروادیں
٭ داخلہ فارم پُر کرنے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں:
٭ سب سے پہلے پراسپکٹس پر دی گئی ہدایات توجہ اور احتیاط سے پڑھیں۔
٭ اس داخلہ فارم میں طالب علم کو اپنی پسند کے تمام شعبوں کے نام ترتیب سے لکھ دینے چاہئیں
٭ فارم کے تمام خانے پر کریں خواہ کسی خانے پرکراس X ہی کیوں نہ لگانا ہو
٭ فارم کسی لحاظ سے نامکمل نہیں ہوناچاہئے
٭ فارم پر دستخط کریں اور تاریخ لکھیں، اس کے بغیر فارم جمع نہیں ہوگا
٭ بہتر ہوگا کہ آپ فارم کی فوٹوسٹیٹ کاپی بنوائیں اور اس پر پُر کریں اور پھر دوبارہ اصل پرکریں تاکہ غلطی کا امکان نہ رہے
٭ انٹری ٹیسٹ کے بعد داخلہ تاریخ کا اعلان کیا جاتا ہے
٭ جن اداروں میں آپ داخلہ لینا چاہتے ہیں ان کے داخلہ فارم حاصل کریں
٭ تقریبا تمام بڑے اداروں نے اپنے ذیلی کیمپس بنائے ہوئے ہیں۔ذیلی کیمپس میں عام طو رپر میرٹ قدرے کم ہوتا ہے۔لہٰذا داخلہ فارم جمع کرواتے وقت ان اداروں کے لیے بھی فارم جمع کروادیں
٭ داخلہ فارم پُر کرنے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں:
٭ سب سے پہلے پراسپکٹس پر دی گئی ہدایات توجہ اور احتیاط سے پڑھیں۔
٭ اس داخلہ فارم میں طالب علم کو اپنی پسند کے تمام شعبوں کے نام ترتیب سے لکھ دینے چاہئیں
٭ فارم کے تمام خانے پر کریں خواہ کسی خانے پرکراس X ہی کیوں نہ لگانا ہو
٭ فارم کسی لحاظ سے نامکمل نہیں ہوناچاہئے
٭ فارم پر دستخط کریں اور تاریخ لکھیں، اس کے بغیر فارم جمع نہیں ہوگا
٭ بہتر ہوگا کہ آپ فارم کی فوٹوسٹیٹ کاپی بنوائیں اور اس پر پُر کریں اور پھر دوبارہ اصل پرکریں تاکہ غلطی کا امکان نہ رہے
داخلہ فارم جمع کروانا
٭ فارم جمع کروانے کے لیے طالب علم کو خود ذاتی طورپر جاناہوگا
٭ فارم اسی جگہ جمع ہوگا جہاں سے آپ نے لیاہوگا
٭ فارم کورئیر (TCSوغیرہ) یاڈاک سے جمع نہیں ہوگا
٭ فارم جمع کروانے کے لیے طالب علم کو خود ذاتی طورپر جاناہوگا
٭ فارم اسی جگہ جمع ہوگا جہاں سے آپ نے لیاہوگا
٭ فارم کورئیر (TCSوغیرہ) یاڈاک سے جمع نہیں ہوگا
داخلے کا آخری مرحلہ
٭ داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ گزرنے کے کچھ دن بعد کامیاب امیدواروں کا اعلان کردیاجاتا ہے
٭ امیدواروں کی کامیابی کا تعین میرٹ کے مطابق کیا جاتا ہے
٭ کامیاب امیدوارمقررہ تاریخ تک فیس جمع کراتے ہیں
٭ مقررہ تاریخ سے کلاسز شروع ہو جاتی ہیں
٭ داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ گزرنے کے کچھ دن بعد کامیاب امیدواروں کا اعلان کردیاجاتا ہے
٭ امیدواروں کی کامیابی کا تعین میرٹ کے مطابق کیا جاتا ہے
٭ کامیاب امیدوارمقررہ تاریخ تک فیس جمع کراتے ہیں
٭ مقررہ تاریخ سے کلاسز شروع ہو جاتی ہیں
انجینئرنگ کی تعلیم کے ادارے
وطن عزیز پاکستان کے ابتدائی زمانے میں انجینئرنگ کے چند ایک ادارے ہی تھے۔اب ان کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوچکا ہے۔ پاکستان میں اس وقت 91ادارے انجینئرنگ کی تعلیم دے رہے ہیں ۔ اداروں کی پروفائل ویب سائٹ http://www.eduvision.edu.pk/my_college.php میں دیکھیں۔
وطن عزیز پاکستان کے ابتدائی زمانے میں انجینئرنگ کے چند ایک ادارے ہی تھے۔اب ان کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوچکا ہے۔ پاکستان میں اس وقت 91ادارے انجینئرنگ کی تعلیم دے رہے ہیں ۔ اداروں کی پروفائل ویب سائٹ http://www.eduvision.edu.pk/my_college.php میں دیکھیں۔
اداروں کی قانونی حیثیت
طلبہ‘اساتذہ اور والدین کو یہ بات مد ِنظر رکھنا چاہیے کہ جس شعبے میں آپ داخلہ لینے جارہے ہیں وہ شعبہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منظور شدہ ہونا چاہیے۔یادرکھیں پاکستان انجینئرنگ کونسل تعلیمی ادارے کو نہیں بل کہ اس میں پڑھائے جانے والے مضمون کومنظور کرتی ہے ۔لہٰذا یہ ہوسکتا ہے کہ ایک یونیورسٹی میں ۸یا۹ شعبے تو منظورشدہ ہوں مگر کوئی دو شعبے ایسے ہوں جو منظور شدہ نہ ہوں۔ تمام منظورشدہ اداروں اور مضامین کی تازہ ترین فہرست ایجوویژن ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=1&page=engineering
طلبہ‘اساتذہ اور والدین کو یہ بات مد ِنظر رکھنا چاہیے کہ جس شعبے میں آپ داخلہ لینے جارہے ہیں وہ شعبہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منظور شدہ ہونا چاہیے۔یادرکھیں پاکستان انجینئرنگ کونسل تعلیمی ادارے کو نہیں بل کہ اس میں پڑھائے جانے والے مضمون کومنظور کرتی ہے ۔لہٰذا یہ ہوسکتا ہے کہ ایک یونیورسٹی میں ۸یا۹ شعبے تو منظورشدہ ہوں مگر کوئی دو شعبے ایسے ہوں جو منظور شدہ نہ ہوں۔ تمام منظورشدہ اداروں اور مضامین کی تازہ ترین فہرست ایجوویژن ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=1&page=engineering
اخراجات
گورنمنٹ اداروں میں اوپن میرٹ پر سالانہ اوسط فیس 12,000/- روپے سے لے کر 30,000/- روپے ہے
٭ NUST ،اسلام آباد 120,000روپے 3,500 ڈالر ( اوورسیز طلبہ وطالبات)
٭ GIKI ‘ٹوپی 400,000روپے ©14,600 ڈالر (اوورسیز طلبہ وطالبات)
ان تفصیلات کے حوالے سے یہ ذہن میں رہے کہ :
- یونی ورسٹیاں اورکالج اس بات کا حق رکھتے ہیںکہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے فیس میں کوئی ردوبدل کرسکیں۔
- ان اخراجات میں پہلے سال کے اضافی اخراجات شامل نہیں اور نہ ہی ان میں داخلہ فیس اور امتحان فیس شامل ہے۔
- طلبہ وطالبات کی سہولت کے پیش نظر اخراجات میں چھوٹے اعداد کو ختم کردیاگیا ہے۔
گورنمنٹ اداروں میں اوپن میرٹ پر سالانہ اوسط فیس 12,000/- روپے سے لے کر 30,000/- روپے ہے
٭ NUST ،اسلام آباد 120,000روپے 3,500 ڈالر ( اوورسیز طلبہ وطالبات)
٭ GIKI ‘ٹوپی 400,000روپے ©14,600 ڈالر (اوورسیز طلبہ وطالبات)
ان تفصیلات کے حوالے سے یہ ذہن میں رہے کہ :
- یونی ورسٹیاں اورکالج اس بات کا حق رکھتے ہیںکہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے فیس میں کوئی ردوبدل کرسکیں۔
- ان اخراجات میں پہلے سال کے اضافی اخراجات شامل نہیں اور نہ ہی ان میں داخلہ فیس اور امتحان فیس شامل ہے۔
- طلبہ وطالبات کی سہولت کے پیش نظر اخراجات میں چھوٹے اعداد کو ختم کردیاگیا ہے۔
فیس واپسی
ہائر ایجوکیشن کمیشن HEC کے قانون کے مطابق پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے درج ذیل طریق کار کے مطابق جمع شدہ فیس واپس کرنے کے پابند ہیں۔ واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اس قانون کی منظوری دی ہے۔
٭ سمسٹر سسٹم
- کلاس شروع ہونے کے سات دن کے اندر مکمل فیس اور پندرہ دن کے اندر نصف فیس
٭ سالانہ نظام
- کلاس شروع ہونے کے پندرہ دن کے اندر مکمل فیس اور تیس دن کے اندر نصف فیس
ہائر ایجوکیشن کمیشن HEC کے قانون کے مطابق پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے درج ذیل طریق کار کے مطابق جمع شدہ فیس واپس کرنے کے پابند ہیں۔ واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اس قانون کی منظوری دی ہے۔
٭ سمسٹر سسٹم
- کلاس شروع ہونے کے سات دن کے اندر مکمل فیس اور پندرہ دن کے اندر نصف فیس
٭ سالانہ نظام
- کلاس شروع ہونے کے پندرہ دن کے اندر مکمل فیس اور تیس دن کے اندر نصف فیس
چند اہم باتیں جو آپ کو یاد رکھنا ضروری ہیں
1۔اعلان کردہ تاریخ اور وقت کے بعد داخلہ فارم نہ مل سکے گا اور نہ ہی جمع ہوسکے گا۔
1۔اعلان کردہ تاریخ اور وقت کے بعد داخلہ فارم نہ مل سکے گا اور نہ ہی جمع ہوسکے گا۔
2۔فارم جمع ہونے کے بعد کوئی تصحیح نہیں ہوسکے گی۔
3۔ فارم جمع ہونے کے بعد کوئی اضافی دستاویز جمع نہیں ہوسکے گی۔
4۔ او یا اے۔لیول والے طلبہ وطالبات کو لازماً مساوی سند ( Equivalence Certificate ) مہیاکرناہوگا۔
5۔جعلی سند /دستاویز وغیرہ جمع کروانے والاطالب علم ہمیشہ کے لیے انجینئرنگ ایجوکیشن سے نااہل ہوجائے گا۔
6۔آخری تاریخ کاانتظار کیے بغیر اس کام کوپہلی ترجیح کے طورپر مکمل کریں۔ کام تسلی سے ہو گا اور آپ ہجوم وغیرہ سے بھی بچ جائیں گے۔
7۔ اپناایگری گیٹ معلوم کرنے کے لیے ایجوویژن ویب سائٹ http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=3&page=merit_calculator-engg پر ایڈمیشن سیکشن میں میرٹ کیلکولیٹر سے مدد لیں۔
8۔ میرٹ لسٹ کی تاریخ کا بھی معلوم کر لیں۔
انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے بارے میں یا دیگر کسی تعلیمی مسئلے پر راہنمائی یا مدد کی ضرورت ہو تو آپ ایجوویژن ویب سائٹ www.eduvision.edu.pk اور برقی ڈاک eduadvisor.pk@hotmail.com یا فون 2213201 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
- See more at: http://www.eduvision.edu.pk/content.php?cat=3&page=admission_guide#sthash.RgBVK9uC.dpuf
0 Reviews:
Post Your Review